
15-year-old Ayaan is a 9th class student, his parents sincerely wish him to score well in the exam so that he can get admission in a good college in the future.
Keeping this desire in mind, parents ban Ayan from using mobile phones and playing games, even watching TV is not allowed. Or can't express emotions.
Due to the undue strictness and restrictions of parents, children become victims of mental problems and loneliness and if the children are not given attention and proper upbringing, these children may grow up and become attracted to negative habits.
All parents would agree that every parent wants their children to overcome adversity, do well in school and grow up to make their parents proud.
It is also worth mentioning that while raising children, we are influenced by our parenting style, however, there is no specific way to raise a successful child, but by following a few useful aspects, one can move towards becoming a good parent. are
1. You are a reflection of your children
Generally, young children follow in the footsteps of their parents, the same habits that parents do, including the way parents talk, express emotions, etc. It becomes part of the personality.
For example, if you get angry at your child for not doing something and say, 'Stop being silly', the child will copy your mannerisms and expressions.
That is why it is important to choose your words carefully and act with compassion, first talk to the child calmly and calmly, laugh and then teach the lesson of not doing this.
2. Appreciate the children
Parents want their child to get good marks in every exam so as not to cause embarrassment to the society or family.
But this idea of parents is wrong, because with this idea you ignore the child's hard work and effort, instead of scolding and punishing children for low marks or comparing them with other children, ask them what is wrong with them. Is? Or what is the problem in education?
Praise children for every little achievement and make them feel that you are proud of your child.
3. Determining boundaries
Discipline and boundaries are very important in every home, for example it is wrong to give a child too much freedom, or to love a child too much or to give in to their every wish.
Therefore, it is important to set some boundaries in the home, so that children can follow these rules and stop themselves from doing wrong.
For example, some rules might be: No TV or mobile phone use until homework is completed.
4. Make time for children
Parents, especially fathers spend little time for their children, many people think that the education of children is only the mother's responsibility, the father's responsibility is to meet the household expenses.
But this is not the case at all, fathers along with mothers have the responsibility to spend time with children, know about their day, walk with them, and pay attention to them.
Without parental attention, children think they can do whatever they want, and at the same time they can hurt someone.
Therefore, it is important for parents
to be aware of their children's friends.
15 سالہ آیان 9ویں کلاس کا طالب علم ہے، اس کے والدین کی دلی خواہش ہے کہ وہ امتحان میں اچھے نمبرز لے کر کامیاب ہو تاکہ مستقبل میں اچھے کالج میں داخلہ مل سکے۔
اسی خواہش کو مدنظر رکھ کر والدین آیان سے موبائل فون اور کھیلنے کودنے پر پابندی لگا دیتے ہیں یہاں تک کہ ٹی وی بھی نہیں دیکھنے دیا جاتا، پابندیوں کی وجہ سے بچے کی خواہشات بھی نظرانداز ہوجاتی ہیں کیونکہ والدین کی سختیوں کے باعث بچہ اپنی خواہش یا جذبات کا اظہار نہیں کرپاتا۔
والدین کی بے جا سختی اور پابندیوں کے باعث بچے دماغی مسائل اور تنہائی کا شکار ہوجاتے ہیں اور اگر بچوں پر توجہ اور ان کی بہترین پرورش نہ کی جائے تو یہی بچے بڑے ہوکر منفی عادات کی جانب راغب ہوسکتے ہیں۔
تمام والدین اس بات پر اتفاق کریں گے کہ ہر ماں باپ کی خواہش ہوتی ہے کہ ان کے بچے مشکلات کا ڈٹ کر مقابلہ کریں، اسکول میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ اور بڑے ہوکر اپنے والدین کا نام روشن کریں۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ بچوں کی پرورش کرتے ہوئے ہم اپنے والدین کے انداز سے متاثر ہوتے ہیں، تاہم کسی کامیاب بچے کی پرورش کا کوئی مخصوص طریقہ وضع نہیں ہے لیکن چند کارآمد پہلوؤں پر عمل کرکے اچھے ماں باپ بننے کی جانب بڑھ سکتے ہیں۔
1۔ آپ اپنے بچوں کا عکس ہیں
عام طور پر چھوٹی عمر کے بچے اپنے والدین کی نقش قدم پر چلتے ہیں، والدین کا اندازِ بیان، جذبات کا اظہار وغیرہ سمیت جو کام ماں باپ کرتے ہیں وہی عادات بچے خود پر آزماتے ہیں، یہاں تک کہ بچوں کے ساتھ ہمارا برتاؤ ان کی شخصیت کا حصہ بن جاتا ہے۔
مثال کے طور پر اگر آپ اپنے بچے کو کسی کام سے منع کرنے پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’بے وقوفانہ حرکتیں بند کرو‘ تو بچہ آپ کے اسی انداز اور اظہار کو کاپی کرے گا۔
اسی لیے یہ ضروری ہے کہ اپنے الفاظ کا انتخاب احتیاط سے کریں اور ہمدردی سے کام لیں، پہلے بچے سے آرام اور اطمینان سے بات کریں، ہنسی مذاق کریں اور پھر اس کام سے منع کرنے کا سبق سکھائیں۔
2۔ بچوں کی تعریف کریں
والدین کی خواہش ہوتی ہے کہ ان کا بچہ ہر امتحان میں اچھے نمبر سے پاس ہو تاکہ معاشرے یا خاندان میں شرمندگی کا سبب نہ بنیں۔
لیکن والدین کا یہ خیال غلط ہے، کیونکہ اسی خیال کی بدولت آپ بچے کی محنت اور کوشش کو نظرانداز کردیتے ہیں، کم نمبرز آنے پر بچوں کو ڈانٹنے اور سزا دینے یا دوسرے بچوں سے موازنہ کرنے کے بجائے ان سے سوال کریں کہ انہیں کیا پریشانی ہے؟ یا پڑھائی میں کیا مسئلہ درپیش ہے؟
بچوں کی ہر چھوٹی کامیابی پر ان کی تعریف کریں اور انہیں یہ محسوس کروائیں کہ آپ کو اپنے بچے پر فخر ہے۔
3۔ حدود کا تعین
ہر گھر میں نظم و ضبط اور حدود انتہائی ضروری ہے، مثال کے طور پر بچے کو بہت زیادہ آزادی دینا بھی غلط ہے، یا پھر بچے کو بہت زیادہ پیار کرنا یا ان کی ہر خواہش کو ماننا بھی ٹھیک نہیں ہے۔
اس لیے ضروری ہے کہ گھر میں کچھ حدود مقرر کرلیے جائیں، اس طرح بچے ان قواعد پر عمل کرکے خود کو غلط کام کرنے سے روک سکتے ہیں۔
مثال کے طور پر چند قواعد کچھ یوں ہوسکتے ہیں: ہوم ورک مکمل ہونے تک ٹی وی یا موبائل فون کے استعمال پر پابندی ہوگی۔
4۔ بچوں کے لیے وقت نکالیں
والدین بالخصوص باپ اپنے بچوں کے لیے بہت کم وقت گزارتا ہے، اکثر لوگ سمجھتے ہیں کہ بچوں کی تربیت صرف ماں کی ذمہ داری ہے، باپ کی ذمہ داری گھر کا خرچہ پورا کرنا ہے۔
لیکن ایسا بالکل نہیں ہے، ماں سمیت باپ کی بھی یہ ذمہ داری ہے کہ بچوں کے ساتھ وقت گزاریں، ان سے دن بھر کا احوال جانیں، ان کے ساتھ چہل قدمی کریں، اور انہیں توجہ دیں۔
والدین کی توجہ نہ ملنے سے بچے سمجھتے ہیں کہ وہ اپنی مرضی کا کوئی بھی کام کرسکتے ہیں، اور اسی اثنا میں وہ کسی کو نقصان بھی پہنچا سکتے ہیں۔
اس لیے والدین کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ ان کے دوستوں کے بارے میں آگاہی رکھیں۔
Comments
Post a Comment
If you have any doubt please let me know